"SAFEER E HAMD O NAAT TAHIR SULTANI SE MILIYE" ki TAQREEB E RUNUMAIE



تقریب تعارف  …  ’’سفیر حمد و نعت طاہر سلطانی سے ملیے‘‘

(رپورٹ)  محمدسلیم خاں قادری

ممتاز براڈ کاسٹر یاور مہدی کی کتاب ’’سفیر حمد و نعت طاہر سلطانی سے ملیے‘‘ کی تقریب تعارف ڈاکٹر انوار احمد زئی کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ مہمانانِ خصوصی کی حیثیت سے پروفیسرجاذب قریشی ، ڈاکٹر شاداب احسانی، پروفیسر حسن اکبر کمال اور پروفیسر شاہین حبیب نے شرکت کی۔ نظامت کے فرائض نوجوان شاعر و ادیب ندیم ہاشمی نے بحسن و خوبی انجام دیے۔ 
تقریب کا انعقاد ، بااعزاز یاور مہدی ’’انٹر نیشنل ہیرو فاؤنڈیشن‘‘ نے کیا تھا۔ تقریب کا آغاز حافظ محمد نعمان طاہر (وزیر اعظم ایوارڈ یافتہ نعت خواں) نے تلاوت کلام ربانی کی سعادت حاصل کرکے کیا۔ نعت رسول ﷺ پڑھنے کی سعادت بھی اُنہی کے حصے میں آئی۔ شاعر مشرق علاہ اقبال کا نعتیہ کلام دلکش لحن اور خوبصورت انداز میں حاضرین محفل کی سماعتوں کی نذر کیا اور داد تحسین حاصل کی۔ شہر قائد کے مشہور شعراء عبیداللہ ساگر اور محمد رفیق مغل نے شاعر حمد و نعت طاہر سلطانی کو خراج تحسین پیش کیا۔ انٹرنیشنل ہیروفائونڈیشن کے روح رواں شیخ راشد عالم نے کلماتِ تشکر ادا کرتے ہوئے صدر محفل ، مہمانان ذی وقار ، حاضرین محفل بالخصوص یاور مہدی اور طاہر سلطانی کا شکریہ ادا کیا اور اپنی جانب سے سفیر حمد و نعت کو ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ معروف شاعرہ، ماہنامہ ’’نظم کائنات‘‘ کی مدیر اعلیٰ ، پروفیسر شاہین حبیب نے خطاب کرتے ہوئے کتاب کے مصنف مشہور شخصیت یاور مہدی اور سفیر حمد و نعت طاہر سلطانی کو نہ صرف مبارک باد پیش کی بلکہ ہر دو حضرات کی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’’ادارہ چمنستان حمد و نعت ویلفیئرٹرسٹ‘‘ کے زیر اہتمام قائم ہونے والی عمارت کی تعمیر و ترقی میں دل کھول کر تعاون فرمائیں۔ ادارہ چمنستان حمد و نعت ٹرسٹ کے بانی و چیئرمین طاہر حسین طاہر سلطانی نے اپنی تقریر میں انسان دوست یاور مہدی کو اپنا مشفق و محسن قرار دیتے ہوئے کتاب کی اشاعت پر اُنہیں مبارک باد پیش کی۔ اُنہوں نے تقریب کے میزبان شیخ راشد عالم کی انسان دوستی کو سراہتے ہوئے پُر خلوص دعائوں سے نوازا نیز یہ کہ طاہر سلطانی نے ادارے کے اغراض مقاصد بیان کیے انہوں نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ کام اب تک ہوچکا ہے اور جو کچھ ہورہا ہے اس میں میرا کوئی کمال نہیں یہ سب ربّ العزّت کا فضل و کرم ، رسول اعظمﷺ کا صدقہ ، والدین گرامی کی تعلیم و تربیت دعائیں اور مرشد کامل کی چشم عنایات ہیں۔ ممتاز شاعر و ادیب انگریزی کے نامور استاد حسن اکبر کمال نے ایک جامع خوبصورت مضمون پڑھا۔ انہوں نے کتاب کے مصنف ممتاز براڈ کاسٹر یاورمہدی اور سفیر حمد و نعت طاہر سلطانی کی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شاعر حمد و نعت طاہر سلطانی نے و ہ کام سر انجام دیے جو کسی سرکاری ادارے کو کرنے چاہیے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ طاہر سلطانی کو شاعر حمدو نعت اس لیے بھی کہا جاتا ہے کہ انہوں نے اپنی زندگی کو حمد و نعت کے لیے وقف کردیا ہے۔
انہوں نے یاور مہدی کو کتاب کی اشاعت پر مبارک باد پیش کی۔ ممتاز شاعر و نقاد صدر شعبہ اُردو جامعہ کراچی ڈاکٹر شاداب احسانی اپنی تقریر میں فرمارہے تھے کہ یاور بھائی کسی تعارف کے محتاج نہیں انہوں نے کتاب ’’ سفیر حمدو نعت طاہر سلطانی سے ملیے‘‘ لکھ کر نہ صرف حمدیہ و نعتیہ ادب پر احسان کیا ہے بلکہ اپنے لیے نجات کا سامان بھی کرلیا ہے۔
شاداب احسانی نے شاعر حمد و نعت طاہر سلطانی کی خدماتِ جلیلہ کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی شخصیت و خدمات کے حوالے سے پی۔ ایچ۔ ڈی ضرور ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے میں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتا ہوں۔ مشہور شاعر و ادیب ندیم ہاشمی نے نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے جب مہمان خصوصی پروفیسر جاذب قریشی کا اعلان کیا تو صاحب کتاب یاور مہدی صاحب نے مہمان خصوصی کے احترام میں ندیم ہاشمی سے کہا کہ پہلے مجھے مدعو کرلو۔ سو ایسا ہی ہوا۔ اب مائک تھا یاور مہدی کے ہاتھ میں۔ انہوں نے اللہ کے بابرکت نام سے اپنی گفتگو کا آغاز کیا۔ پھر انہوں نے صدر تقریب ، مہمانان خصوصی ، مہمانان اعزازی ، تقریب کے روح رواں دیگر احباب کا شکریہ ادا کرنے کے بعد کہا کہ اس کتاب کو شائع کرنے کا اوّلین مقصد رضائے الٰہی دوم سفیر حمد و نعت کی عظیم و بے مثل خدمات سے اہل علم و قلم ، صاحبانِ اقتدار اور عوام الناس کو آگہی فراہم کرنا شامل تھا۔ سو اللہ کے کرم سے کتاب آپ حضرات کے ہاتھوں میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اس موقعہ پر حکومت پاکستان ، حکومت سندھ اور مخیر حضرات سے اپیل کررہا ہوں کہ سفیر حمد و نعت طاہر سلطانی اور ان کے ادارے ’’چمنستان حمد و نعت ویلفیئر ٹرسٹ‘‘ سے دامے ، درہمے ، قدمے ، سخنے تعاون فرمائیں ۔ آخر میں انہوں نے میزبان تقریب راشد عالم شیخ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کے اور شاعر حمد و نعت طاہر سلطانی کے لیے خصوصی دعا کی۔ ممتاز شاعر ، ادیب ، نقاد مہمان خصوصی پروفیسر جاذب قریشی نے اپنے طویل مضمون سے اقتباس پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ یاورمہدی صاحب نے مذکورہ کتاب تصنیف و تالیف کرکے ایک تاریخی کام کیا ہے۔ اس کارنامے پر اُنہیں دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ سفیر حمدو نعت طاہر سلطانی کی خدماتِ حمد و نعت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ فروغِ حمد کے لیے طاہر سلطانی کا کام کسی سے پوشیدہ نہیں ، ان کی خدمات تاریخ کا سنہری باب ہے۔ آنے والا مورخ ان کی خدمات کو کسی طور بھی نظر انداز نہیں کرسکتا۔ انہوں نے جامعہ کراچی کے وائس چانسلر اور شعبہ اُردو کے صدر ڈاکٹر شاداب احسانی سے درخواست کی کہ سفیر حمد و نعت طاہر سلطانی کی خدمات حمد و نعت کے تناظر میں پی ۔ ای ۔ ڈی کرایا جائے۔ ادارہ چمنستان حمد و نعت ویلفیئر ٹرسٹ کو ممتاز سیرت نگار انصار الحق قریشی کی جانب سے ۶۰۰ گز کا پلاٹ گفت کرنے پر مبارک باد پیش کی۔ اب باری تھی ایک ہمہ جہت شخصیت جو بیک وقت ادیب و افسانہ نگار ، ماہر تعلیم ، چیئر مین انٹرمیڈیٹ بورڈ ڈاکٹرانوار احمد زئی صاحب کی آپ نے اس تقریب کے صدر کی حیثیت سے ایک علمی و فکری مضمون نذر حاضرینِ محفل کیا۔ مضمون کیا تھا ایک مسجّیٰ و منقّیٰ نثری تحریر تھی۔ ڈاکٹر صاحب نے انتہائی خوبصورتی کے ساتھ سفیر حمد و نعت طاہر سلطانی اور ممتاز براڈ کاسٹر یاور مہدی کو خراج تحسین پیش کیا۔ حاضرین محفل کے لبوں پر نعرہ ہائے تحسین بلند ہوتے رہے۔صدر محفل کی تقریر کے بعد یاور مہدی اور طاہر سلطانی نے صدرتقریب ، مہمانانِ خصوصی کی خدمت میں کتاب پیش کی۔ میزبان راشد عالم شیخ نے صدر محفل ، مہمانانِ ذی وقار ، سفیر حمد و نعت اور تقریب کے دولھا یاور مہدی کی خدمت میں گلدستے پیش کیے۔شرکائے محفل کی تعداد دیدنی تھی شہر قائد کی ممتاز شخصیات میں پروفیسر ہارون الرشید، پروفیسر اظہار حیدری، پروفیسر ڈاکٹر نزہت عباسی ، اویس ادیب انصاری، یونس شاہ، علامہ قاری محمد حُسین،محمد سلیم خاں قادری (چیئرمین مرکزی میلاد الائنس)، ظفر محمد خاں ظفر، اجمل شوبی، سید عبدالباسط ، زیڈ اے خرم ، سید محمد قاسم، شبیر انصاری، نجیب عمر، آسی سلطانی اور عقیل احمد عباسی (چیئرمین مرکزی گلبہار نعت کونسل) نے شرکت فرمائی ۔اس طرح یہ محفل اپنے اختتام کو پہنچی۔