میں خاکسار بھلا کس شمار میں یارب

حمد باری تعالیٰ
میں خاکسار بھلا کس شمار میں یارب
رہوں ہمیشہ میں تیرے حصار میں یارب

خلیل رب کے لیے آگ جو لگائی تھی
کرم ہوا تھا تیرا خوب نار میں یارب

حرا میں سیّدِ والا کی جب ہوئی آمد
تھا نور پھیلا ہوا تیرا غار میں یارب

کرم تو تیرا مسلسل رہا ہے بندے پر
یہ خود رہا ہے غمِ روزگار میں یارب

میں اپنے دل کا بہت احترام کرتا ہوں
قیام تیرا ہے دل کے دیار میں یارب
بچا کے پاک وطن کو خزاں سے اے مولا!
دعا ہے رکھنا اِسے تو بہار میں یارب

بنے ہوئے ہیں جو فرعون اس وطن میں وہ
کھڑے ہوں یہ بھی تو مجرم قطار میں یارب

وڈیروں اور لٹیروں کا راج ہے مولا!
غریب شہر کو رکھنا حصار میں یارب

میں کیا ہوں کچھ نہیں، ذرّہ ہوں ایک اے طاہرؔ
ہے میری ذات بھلا کس شمار میں یارب

(شاعر حمد و نعت طاہر سلطانی)

طرحی حمد، برائے بزم جہانِ حمد و نعت، ۱۲؍اگست ۲۰۱۸ء